کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی کے گجرات کا وزیر اعلی رہتے ریاست کے پٹرولیم کارپوریشن (جي ایس پي سي) میں 20 ہزار کروڑ روپے کا گھپلہ ہونے کا الزام لگاتے ہوئے اس کی جانچ سپریم کورٹ کے جج سے کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش اور شکتی سنگھ گوہل نے آج یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس میں کہا کہ کنٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (کیگ) نے جي
ایس پي سي پر پانچ رپورٹ دی ہے جن سے صاف ہے کہ مسٹر مودی کی قیادت میں جي ایس پي سي گجرات ’اسکیم‘ (گھپلہ )پٹرولیم کارپوریشن بن گیا تھا۔
مسٹر مودی نے 2005 میں زور شور سے اعلان کیا تھا کہ جي ایس پي سي نے کے جی بیسن کے ہندوستان کے سب سے بڑے گیس کے ذخائر کا پتہ لگایاہے لیکن 20 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری اور 11 سال برباد کرنے کے بعد وہاں سے کوئی گیس نہیں نکلی